حیدرآباد،21دسمبر(ایس او نیوز /آئی این ایس انڈیا)سی پی آئی نے آج الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کرپشن اور کالے دھن کی جڑ پر حملہ کرنے کے خواہش مند نہیں لگتے اور وہ لوک پال، غیر ملکی بینکوں میں جمع کالے دھن اور کارپوریٹ پر بقایہ بھاری قرض کے بارے میں بات نہیں کرتے۔سی پی آئی کے قومی سیکرٹری ڈی راجہ نے یہاں کہا کہ مودی لوک پال کے بارے میں بات نہیں کرتے جس پر پارلیمنٹ میں بحث ہوئی، وہ غیر ملکی بینکوں میں جمع کالے دھن کے بارے میں بات نہیں کرتے جن کے بارے میں وہ انتخابات سے پہلے بولتے تھے۔راجیہ سبھا رکن راجہ نے کہا کہ کارپوریٹ گھرانوں پر بقایہ بھاری قرض کو واپس لینے کے لئے کوئی کوشش نہیں کی جاتی۔انہوں نے کہا کہ لیکن کسانوں کے معاملے میں اور تعلیمی لون لینے والے طالب علموں کے معاملے میں حکومت بقایہ وصولی میں بیرونی نظام کی مدد لیتی ہے۔تمل ناڈو میں اس کے سبب خودکشی کے بھی معاملے سامنے آئے۔مودی کالے دھن اور بدعنوانی کی جڑ پر حملہ کرنے کے خواہش مند نہیں لگتے۔بادشاہ نے کہا کہ وزارت خزانہ اور ریزرو بینک ایک کے بعد ایک سکرلر اور ہدایات جاری کر رہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ دونوں کے درمیان تضاد ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ان کی تیاری کی کمی اور پالیسی کو لاگو کرنے میں وضاحت کے فقدان کی عکاسی کرتا ہے۔اپنی پارٹی کی تین روزہ قومی کونسل میں شامل ہونے آئے راجہ نے کہا کہ نوٹ بندی کے فیصلے میں دلیل یا جواز کا فقدان رہا۔